حویلیاں ( پبلک ریلیشن آفیسر) ترقیافتہ ممالک میں لوگ نوکری تنخواہ کیساتھ ساتھ ذہنی سکون اور اطمینان کیلئے کرتے ہیں اور جب تک وہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کر لیں ا سوقت تک انہیں سکون نہیں ملتا ہے جبکہ تیسری دنیا کے سرکاری ملازمین نوکری صرف تنخواہ کے حصول کیلئے کرتے ہیں ، ہم غریب عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے تنخواہیں لیتے ہیں لیکن اس قوم کا حق ادا نہیں کر رہے ہیں ترقیافتہ ممالک میں ملازمین کو یہ احساس ہے کہ وہ عوام کے ٹیکسوں سے تنخواہیں لیتے ہیں انہیں احسا س ذمہ داری ہے تبھی ہی وہ ممالک ترقیافتہ ممالک کی فہرست میں شامل ہوئے ہیں ، ہمیں بھی اپنے اندر احساس ذمہ داری پیدا کرنا ہوگا، اگر ہم ایسا نہیں کرینگے تو ہم بحیثیت قوم بہت پیچھے رہ جائینگے ، اپنے اردگراد نظردوڑائیں آپ کے سامنے کوریا اور ء چین کی مثالیں ہیں ان کے ہر فرد نے اپنی اپنی ذمہ داری کا احساس کیا تو آج تیزی سے ترقی کر رہے ہیں ، ان خیالات کا اظہار وائس چانسلر ایبٹ آباد یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے دفتری عملہ کی ٹریننگ کے دوسرے مرحلہ کے افتتاح کے موقع پر کیا، اس موقع پر ڈائریکٹر ٹریننگ پروفیسر ڈاکٹر بہادر شاہ نے ٹریننگ کے حوالے سے وائس چانسلر کو بریف کیا ، پروفیسر ڈاکٹر بہادر شاہ نے کہا کہ یہ ایک نیا ادارہ ہے ، اور نئی یونیورسٹی ہے اور یہاں تجربہ کار سٹاف کی کمی ہے ، ہم ابھی سیکھنے کے مرحلہ سے گزر رہے ہیں ابھی ہم نے اپنے ادارہ کی ترقی کیلئے روایات کو بنانا ہے ، انہوں نے کہا کہ تجربہ انتہائی مہنگا ہوتا ہے اور اس کیلئے وقت درکار ہوتا ہے ، لیکن تجربہ کے حصول کیلئے تربیتی نشستیں اور دفتری امور میں ماہر افراد کے نقش قدم پر چلنے کی صورت میں تجربہ کا حصول آسان بھی ہوسکتا ہے ، انہوں نے ٹریننگ کے قوائد و ضوابط اور شیڈول کے حوالے سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا، اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے اپنے خطاب میں کہاکہ جب تک ہم اپنے اداروں اور ذمہ داریوں کیساتھ مخلص نہیں ہونگے اس وقت تک ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا، انہوں نے کہا کہ اداروں کی کامیابی اور ترقی میں ملازمین کا سب سے زیادہ کردار ہوتا ہے ، ملازمین اگر ادارے کیساتھ مخلص ہونگے تو ادارے ترقی کی منازل تیزی کیساتھ طے کرینگے لیکن اگر ملازمین تنخواہ کے حصول کیلئے نوکری کریں گے تو ادارے تباہی کی طرف جائینگے ، ملازمین کسی بھی ادارہ کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں اگر یہی ریڑھ کی ہڈی کمزور ہوگی تو ادارے کبھی مضبوط نہیں ہونگے ، پروفیسر ڈاکٹر افتخار احمد نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ آپ اپنی ذمہ داریوں کا احساس کریں اور اس ادارہ کو ایسا بنائیں کہ لوگ اسکی مثالیں دیں، ہم اس ادارے میں جب داخل ہوں تو ہماری نیت کام کرنے کی ہو نہ کہ صرف تنخواہ کا حصول ہو، ہم نے ایسے ملازمین کو بھی دیکھا ہے جنہوں نے محنت اور کام سے لگن کو اپنا شعار بنایا یہی لگن اور محنت انہیں کلرک سے رجسٹرار تک کی سیٹ پر لے کرآئی، انہوں نے ملازمین کو کہا کہ وہ اس ٹریننگ سیشن کے دوران بھرپور انداز میں دفتری امور کو سیکھیں اور اس ادارہ کی ترقی میں اپنا کردار اداکریں ، وائس چانسلر نے کہا کہ میری بھرپور حمایت اور رہنمائی ہمیشہ آپ کے ساتھ ہوگی ۔

 


We deeply acknowledge your queries and your kind feedback/comments are highly valuable for us.
If you find anything offensive please inform us or send us your feedback at
[havelian.net@gmail.com]
Thankyou very much, please keep visiting the website :)