حویلیاں۔ایبٹ آباد یونیورسٹی لسانی تعصب کی ذد میں تعلیمی بدحالی مالی بے ضابطگیوں کا گڑھ تو موجودہ وائس چانسلر کے یہاں تعینات ہونے کے ساتھ بن گئی تھی مگر جب نا اہل اور متعصب انتطامیہ ایماندار اور قابل پروفیسروں کی موجودگی میں اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے میں پوری طرح کامیاب نہ ہو سکے تو انہوں نے انتہائی خطرناک کھیل کا منصوبہ بنایا انتظامیہ نے صوبہ بھر سے اعلی افسران کو یونیورسٹی کی گورننگ باڈی کا ممبر بنایا انکے ساتھ ملکر یہ لسانی بنیادوں پر اپنی مرضی کے فیصلے حا صل کر سکے کرپشن اور بدعنوانی اور بد انتظامی کو چھپانے کے لیے چند معتصب افسران کو ساتھ ملا کر کھیلے جانے والے اس گھناؤنے کا انجام کبھی بھی اچھا نہیں ہو سکتا یاد رہے کہ ہزارہ کی مٹی ایک بار پہلے بھی 12مئی 2012میں نوجوان شہدا کے خون سے دھل چکی ہے اور مقامی افراد کے دلوں میں وہ دن ایک خوفناک یاد کی طرح باقی ہے حیرت اس بات کی ہے اس لسانی تعصب بدعنوانی اور بد انتظامی کے خلاف نہ کسی اعلی ترین جیسا ایچ ای ڈی اور ایچ ای سی نے کہ کوئی کا ن دھرا اور نہ ہی کسی عدالت میں شنوائی ہو سکی عدالت سے بھی ہر سماعت پر اگلی تاریخدے دی جاتی ہے جسکی وجہ سے یونیورسٹی انتظامیہ بے خوف ہو چکی ہے آئے روز غیر قانونی اقدامات سے ملازمین اور اساتذہ کو خوفزدہ کیا جا رہا ہے یہاں تک کہ عدالت کے احکامات کو بھی ہوا میں اڑا دیا جاتا ہے یونیورسٹی میں شدید خوف وہراس کی کیفیت پائی جاتی ہے ایک مخصوص ٹولے کے علاوہ کوئی کوئی اپنے طلبہ کے مستقبل کو محفوظ نہیں سمجھتا ان حالات میں لسانی تعصب کا کھلم کھلا استعمال حالات کو کسی بڑے حادثے کا شکار کر سکتا ہے ان خیالات کا اظہار سرکل حویلیاں کی عوامی،سماجی،مذیبی،حلقوں اور تاجر تنظیموں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا۔

 


We deeply acknowledge your queries and your kind feedback/comments are highly valuable for us.
If you find anything offensive please inform us or send us your feedback at
[havelian.net@gmail.com]
Thankyou very much, please keep visiting the website :)