فاٹا اصلاحات پرعمل درآمد ہوجاناچاہیے تھا مگر اب تک نہیں ہوا۔ عمران خان
Posted by Havelian.Net | Page Views: 23397پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ فاٹا اصلاحات پرعمل درآمد ہوجاناچاہیے تھا مگر اب تک نہیں ہوا۔
پشاور میں فاٹا ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اقتدار میں آکر قبائلی علاقوں کو خیبر پختونخوا میں ضم کریں گے اور فوری طور پر کوشش کریں گے کہ صوبائی اسمبلی میں قبائلی علاقوں کی نمائندگی ہو جب کہ قبائلی علاقوں میں 3 سے 5 ماہ میں بلدیاتی انتخابات کرائیں گے اور پرمٹ سسٹم کا خاتمہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ بارودی سرنگوں سے بہت نقصان ہوتا ہے اسی لیے وہ بھی صاف کی جائیں اور چیک پوسٹیں بھی کم کی جائیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا قبائلی علاقوں کے کئی گھرانوں کے لوگ غائب ہیں اور ان کے ماں باپ پریشان ہیں، انہیں بازیاب کرایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل جاوید باجوہ سے ملاقات کرکے قبائلی علاقوں کے مسائل سے آگاہ کروں گا اور ان سے لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے اپیل کروں گا۔ شہباز-شریف انہوں نے شہبازشریف پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف کی بنائی گئی میٹرو خسارے میں چل رہی ہے، پشاور کی میٹرو پر کوئی سبسڈی نہیں ہوگی، شہباز شریف سوچ رہے ہیں وہ خیبرپختونخوا میں بھی پیسے بناسکتے ہیں، نواز اور شہباز شریف نے جتنا قرضہ لیا ہے پورے پاکستان کی تاریخ میں کسی نینہیں لیا۔
نوازشریف
ورکرز کنونشن کیموقع پر ایک صحافی نے عمران خان سے ن لیگ کے قائد سے متعلق سوال کیا جس پر انہوں نے کہا کہ نوازشریف کوبند گلی کی طرف نہیں بلکہ اڈیالہ جیل کی طرف دھکیلا جارہا ہے۔
انہوں نے دعوی کیا کہ آئندہ عام انتخابات کے بعد ان کی پارٹی کارکردگی کی بنیاد پر چاروں صوبوں میں حکومت بنائے گی۔
بعدازاں پشاور میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پختون تحفظ موومنٹ کے قائد منظور پشتین کے بیشتر مطالبات جائز ہیں اور قبائلی عوام کو فاٹا میں چیک پوسٹوں پر شدید تحفظات ہیں۔
خیال رہے کہ منظور پشتین کی قیادت میں پی ٹی ایم نے پشاور میں دو روز قبل ایک بڑا احتجاجی جلسہ کیا جس میں لاپتہ افراد کی فوری بازیابی اور بنیادی انسانی حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا گیا۔
منظور پشتین نے لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے ہی اپنی کشتیاں جلا چکے ہیں اور یہ تحریک آخری لاپتہ فرد کی بازیابی تک جاری رہے گی۔
پی ٹی ایم کے مظاہرے میں لاپتہ افراد کے بچوں، خواتین اور رشتہ داروں سمیت ہزاروں افراد شریک تھے جو فاٹا کی مختلف ایجنسیوں اور خیبر پختونخوا کے علاقوں سے پشاور پہنچے تھے اور انھوں نے اپنے لاپتہ رشتہ داروں کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔
اسی طرح کی ریلیاں کراچی اور واشنگٹن میں وائٹ ہاس کے باہر بھی نکالی گئی تھیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے ساتھ انٹرویو میں منظور پشتین نے اپنے مطالبات کو عدالت میں لے جانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ مظاہرین چاہتے ہیں ان کیمطالبات کو عدالت میں حل کیا جائے جہاں معاہدے کی ضمانت ہو گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس معاملے کو پاکستان میں ہی حل کرنا چاہتے ہیں لیکن اگر ایسا نہیں ہوا تو پھر ہم اس مسئلے کو اقوام متحدہ میں اٹھائیں گے اور عالمی برادری سے گزارش کریں گے کہ اس مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دے۔
We deeply acknowledge your queries and your kind feedback/comments are highly valuable for us.
If you find anything offensive please inform us or send us your feedback at [havelian.net@gmail.com]
Thankyou very much, please keep visiting the website :)
پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن کے صوبائی جنرل سیکریٹری کی ایبٹ آمد